اردوئے معلیٰ

چاہت رہی رہی نہ رہی ، میں نہیں رہا

تم محوِ انتظار سہی ، میں نہیں رہا

 

وہ جو مرے وجود کے منکر ہوئے انہیں

آخر نوید ہو کہ وہی ، میں نہیں رہا

 

خاموش ہو گیا کہ بہت بولتا تھا میں

تم نے تو ایک بات کہی ، میں نہیں رہا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ