چیختے ہیں مفلس و نادار آٹا چاہئے
لکھ رہے ہیں ملک کے اخبار آٹا چاہئے
از کلفٹن تابہ مٹروپول حاجت ہو نہ ہو
کھارا در سے تابہ گولی مار آٹا چاہئے
مرغیاں کھا کر گزارہ آپ کا ہوجائے گا
ہم غریبوں تو تو اے سرکار، آٹا چاہئے
ہم نے پاؤڈر کا تقاضا سن کے بیگم سے کہا
کیا کرو گی غازۂ رخسار، آٹا چاہئے
غم تری خوراک ہے غم کی ضرورت ہے تجھے
مجھ کو لیکن اے دلِ نادار، آٹا چاہئے
بوسۂ لب پر ہمیں ٹرخا دیا سرکار نے
بوسہ، عاشق کو نہیں درکار، آٹا چاہئے
نزع کا عالم ہے طاری اے مجید
کہہ رہے ہیں رو کے سب غمخوار آٹا چاہئے