چین پائیں گے سب مدینے میں
ہم بھی پہنچیں گے جب مدینے میں
کاش! رہ جائیں اُن کی چوکھٹ پر
حسرتِ دِل ہے رَب مدینے میں
شاہِ بطحا کی دِید ہو جائے
نعت ہی کے سبب مدینے میں
جو زمانے میں رہتے تھے غمگین
شاد رہتے ہیں اب مدینے میں
قُربِ آقا نصیب ہوتا ہے
کوئی روتا ہے جب مدینے میں
عیب مِٹ جائیں گے رضاؔ میرے
جاتے ہی سب کے سب مدینے میں