کبھی رونا کبھی ہنسنا کبھی کچھ التجا کرنا
ہمارا کام ہے دن رات ذکر مصطفیٰ کرنا
مدینے کی فضا میں آخری سانسیں عطا کرنا
بس اتنا کام میرا ، میرے آقا کے خدا کرنا
لگانا اپنی آنکھوں سے مقدر سے جو مل جائے
پھر اے دل میرے پیارے دل طواف نقش پا کرنا
اتر جانا ہمارا کام ہے ان کے اشارے پر
اور ان کا کام ہے دریا میں پیدا راستہ کرنا
بشر کے پیرہن میں آپ اگر آتے نہ دنیا میں
کہاں ممکن تھا دیدارِ جمال مصطفیٰ کرنا
مصیبت کی گھڑی ٹل جائے گی کُھل جائیں گے رستے
زبانِ دل پہ جاری یا علی مشکل کشا کرنا
مجھے مشکل ہے ان کے شہر میں رکھنا قدم یاورؔ
انہیں آسان ہے دل کو مرے غارِ حرا کرنا