اردوئے معلیٰ

کب محض تسکینِ جان و دِل ھے اُس کو دیکھنا

میری تو بینائی کا حاصِل ھے اُس کو دیکھنا

 

تُو سراپا چشم بن جا تب وہ آئے گا نظر

صرف دو آنکھوں سے تو مُشکِل ھے اُس کو دیکھنا

 

جو بُری آنکھیں اُٹھیں اُس پر، بصارت سے گئیں

بد نگاھوں کے لیے قاتِل ھے اُس کو دیکھنا

 

قہقہے، آنسُو، محبت، غم، اُداسی اور اُمید

کیسے کیسے لُطف کا حامِل ھے اُس کو دیکھنا

 

دید کے سب راستوں سے ھے پرے جس کا ظہُور

رھروانِ شوق کی منزل ھے اُس کو دیکھنا

 

جب کبھی تُم آئنہ دیکھو تو اے جانِ حیا

آئنے کے گال پر اک تِل ھے، اُس کو دیکھنا

 

آنکھ کا ایماں مکمل صرف گِریہ سے نہیں

آنکھ کے اِیمان میں شامِل ھے اُس کو دیکھنا

 

آگ کو جو دیکھ سکتے ھیں وھی دیکھیں اُسے

ماورائے باد و آب و گِل ھے اُس کو دیکھنا

 

اور چاھے کچھ نہ دیکھیں، پھر بھی بخشی جائیں گی

وہ سبھی آنکھیں جنہیں حاصِل ھے اُس کو دیکھنا

 

اُس کو چُھونے کی کوئی خواھش نہیں فارس مُجھے

میرے حق میں لذّتِ کامِل ھے اُس کو دیکھنا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔