اردوئے معلیٰ

کر رہی ہوں آپ کی مدحت سرائی یا نبی

ہو گئی ہے چار سو اب روشنائی یا نبی

 

نوری نوری ہے سماں اور مہکی مہکی ہے فضا

آج گھر میں نعت کی محفل سجائی یا نبی

 

ہے تمنا ایک شب ہو جائے زیارت آپ کی

دل میں ہیں امید کی شمعیں جلائی یا نبی

 

ہے مقدر اوج پر وارے نیارے ہو گئے

مل گئی ہے آپ کے در کی گدائی یا نبی

 

گنبدِ خضرا کے جلوے ہیں نظر کے سامنے

سبز رنگت میرے من میں ہے سمائی یا نبی

 

اک یہی ہے آرزو طیبہ ہو مسکن ناز کا

اب سہی جاتی نہیں مجھ سے جدائی یا نبی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔