اردوئے معلیٰ

کر لیں کتنا بھی اہتمام یہ لفظ

بن نہیں سکتے مدحِ تام یہ لفظ

 

بھیجتے ہیں درود اور سلام

صورتِ جذبِ ناتمام یہ لفظ

 

باریابی کی آرزو میں ہیں

شاہِ عالَم ! ترے غلام ، یہ لفظ

 

خاص ہیں ، معتبر ہیں ، روشن ہیں

نعت آثار عام خام یہ لفظ

 

لب یُوحیٰ کی لمس یابی سے

ہو گئے صاحبِ مقام یہ لفظ

 

گُلتساں ثنا میں کرتے ہیں

مثلِ بادِ صبا ، خرام یہ لفظ

 

صبحِ تعبیر میں نمود کریں

عرصۂ خواب کے تمام یہ لفظ

 

نہیں شایانِ شانِ پیغمبر

میرے بے مایہ ، میرے عام یہ لفظ

 

اوجِ ذکرک کے بامِ حیرت پر

نعت جویا ہیں صبح و شام یہ لفظ

 

شرح توصیفِ مصطفیٰ کے لیے

لے کے آیا ہُوں زیرِ دام یہ لفظ

 

اذنِ تسطیر تک ابھی مقصودؔ

خامۂ شوق ہی میں تھام یہ لفظ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات