اردوئے معلیٰ

کسی بھی طَور بہلتا نہیں جنُوں تیرا

مرے تڑپتے ھوئے دِل ! مَیں کیا کرُوں تیرا ؟

 

بھُلا دِیا مجھے تُونے اگرچہ دم بھر میں

دُعا ھے آخری دم تک مَیں دم بھروں تیرا

 

طلسمِ ہوشرُبا سے بھی کچھ زیادہ تیز

جمالِ یار ! بہت تیز ھے فسُوں تیرا

 

دیے جلاوؑں گا ، اے دوست ! اپنی آنکھوں کے

تُو آئے گا تو سواگت کروں گا یُوں تیرا

 

تُو میرے واسطے ممنوع پھل سہی لیکن

مجھے یہ دُھن ھے کہ میں ذائقہ چکھوں تیرا

 

مَیں تیرے زُعم کا تختہ اُلٹ بھی سکتا ھوں

یہ اور بات کہ ادنیٰ غُلام ھوں تیرا

 

دیارِ یار کی گلیوں میں جا کے رو ، فارس

وہیں قرار ھے تیرا ، وہیں سکوں تیرا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات