اردوئے معلیٰ

کملی والے کا سراپا ہے عظیم

اُن کے جیسا کون آیا ہے عظیم

 

جس کو بوسہ دے رہے ہیں جبرائیل

شاہِ والا کا وہ تلوا ہے عظیم

 

جان کے پیاسوں پہ بھی لطف و کرم

آپ کی رحمت کا دریا ہے عظیم

 

آپ ختم المرسلیں ہیں بالیقیں

آپ جیسا کس نے دیکھا ہے عظیم

 

آپ کی نعتیں ہیں بس وردِ زباں

میری بخشش کا سہارا ہے عظیم

 

دم بہ خود ہے جو کھڑا دربار میں

اُن کی چوکھٹ کا وہ منگتا ہے عظیم

 

آپ کی ناموس پر میں مر مٹوں

درحقیقت ایسا مرنا ہے عظیم

 

جس پہ دینِ حق مکمل ہو گیا

با خدا وہ میرا آقا ہے عظیم

 

آپ پر سو جان سے خاکیؔ فدا

آپ کا تشریف لانا ہے عظیم

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ