اردوئے معلیٰ

کوئی ان کے بعد نبی ہوا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

کہ خدا نے خود بھی تو کہہ دیا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

 

کوئی ایسی ذات ہمہ صفت کوئی ایسا نور ہمہ جہت

کوئی مصطفی کوئی مجتبیٰ نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

 

کسی ایسی ذات کا نام لو جو امیں بھی ہو جو اماں بھی ہو

ہے مرے یقین کا فیصلہ نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

 

جو قدم اٹھے تو بیک قدم ہمہ کائنات تھی زیرِ پا

یہ بلندیاں کوئی چُھو سکا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

 

یہ سوال تھا کوئی اور بھی ہے گناہ گاروں کا آسرا

تو رواں رواں یہ پُکار اُٹھا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

 

بجز ان کے رحمتِ ہر زماں کوئی اور ہو تو بتائیے

نہیں ان سے پہلے کوئی نہ تھا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

 

یہ نگار خانۂ روز و شب اسی مبتدا کی خبر ہے سب

مگر ایسا جلوۂ حق نما نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات