اردوئے معلیٰ

کوئی گل باقی رہے گا، نے چمن رہ جائے گا

پر رسول اللہ کا دین حسن رہ جائے گا

 

ہم صفیرو باغ میں ہے کوئی دم کا چہچہا

بلبلیں اڑ جائیں گی سونا چمن رہ جائے گا

 

اطلس و کمخواب کی پوشاک پر نازاں نہ ہو تم

اس تنِ بے جان پر خاکی کفن رہ جائے گا

 

نامِ شاہانِ جہاں مٹ جائیں گے لیکن یہاں

حشر تک نام و نشانِ پنجتن رہ جائے گا

 

جو پڑھے گا صاحبِ لولاک کے اوپر درود

آگ سے محفوظ اس کا تن بدن رہ جائے گا

 

سب فنا ہو جائیں گے کافی ،ولیکن حشر تک

نعتِ حضرت کا زبانوں پرسخن رہ جائے گا​

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات