اردوئے معلیٰ

کوئی گھر ہی نہیں تو بے گھری کا زخم کیسا

سکونت کے لیے اک استعارہ ڈھونڈتے ہیں

یہ دریا زندگی کا پار کیسے ہو کہ جب ہم

کنارے پر کھڑے ہیں اور کنارا ڈھونڈتے ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات