کوئے محبوب کی گدائی ملے
درِ سرکار تک رسائی ملے
آپ کے در سے، آپ کے گھر سے
علم و عرفان و پارسائی ملے
رہ گم گشتگاں کو ہر لمحہ
آپ کے در سے رہنمائی ملے
کعبۃ اللہ، جلال کا مظہر
آپ کے در سے دِلکشائی ملے
صوت و آہنگ و حرف و معنی کو
ذِکرِ احمد سے خوش نوائی ملے
آپ کے فیض سے سبھی انساں
بن کے آپس میں بھائی بھائی ملے
آپ کے در کی چاکری پہ ظفرؔ
وار دوں گر مجھے خُدائی ملے