کوثری تنہا نہیں ہے مصطفیٰ کے ساتھ ہے
جو نبی کے ساتھ ہے وہ کبریا کے ساتھ ہے
کس لیے پھر درپئے آزار ہیں اشرار قوم
اس کا کیا کرلیں گے جو خیرالوری کے ساتھ ہے
کچھ نہیں حسرت ید بیضا کی مجھ کو اے کلیم
ہاتھ اپنا دامن آل عبا کے ساتھ ہے
انکشاف مدعا پیش احد میں کیا کہوں
میم احمد ہے کہ جو میری دعا کے ساتھ ہے
رحمت للعالمین کے حشر میں معنے کھلے
خلق ساری شافع روز جزا کے ساتھ ہے
لے کے دلو رام کو حضرت گئے جنت میں جب
غل ہوا ہندو بھی محبوب خدا کے ساتھ ہے