اردوئے معلیٰ

کون سا حرف لِکھوں کون سا لہجہ برتُوں

تُو کہ مولا ہے تِرے ذکر میں کیا کیا برتُوں

 

میرے ماتھے پہ عرق آج نِدامت کا سہی

میں تو بے سائے کی رحمت ہی کا سایہ برتُوں

 

ہیں شجر رقص کناں، باد ثنا خوان تری

بے خودی ایسی بڑھی ہے کہ میں سجدہ برتوں

 

نام حسرتؔ کے لبوں پر ہو تِرا شام و سحر

بِن تِرے ذِکر نہ میں ایک بھی لمحہ برتُوں۔

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات