اردوئے معلیٰ

کیا شان ہے کیا رتبہ ان کا، سبحان اللہ سبحان اللہ

رکھتے ہیں وہ منصب سب سے جدا، سبحان اللہ سبحان اللہ

 

چہرے کے بیاں اوصاف کروں یا مدح کروں میں زلفوں کی

بے مثل ہیں وہ تو سر تا پا سبحان اللہ سبحان اللہ

 

کونین میں میرے آقا کی اک ذاتِ مقدس ہے ایسی

خود خالق بھی جس کا شیدا سبحان اللہ سبحان اللہ

 

جب میرے آقا چلتے تھے خوشبو سے مہکتے رستے تھے

اور ابر بھی سایہ کناں رہتا سبحان اللہ سبحان اللہ

 

رخ ان کا جدھر ہو جاتا ہے قبلہ بھی ادھر ہو جاتا ہے

ہے ان کی رضا میں رب کی رضا سبحان اللہ سبحان اللہ

 

اس حسنِ شہِ کوثر پہ فدا، آصف مری جاں اور دل بھی مرا

جس نے بھی اسے دیکھا تو کہا سبحان اللہ سبحان اللہ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات