کیا کروں لے کر فقیرانِ جہاں کا تعویذ
نامِ حضرت ہے مجھے حفظ و اماں کا تعویذ
سچ تو یہ ہے کہ زباں بندیء اعدا کے لیے
ہوگیا وصفِ نبی میری زباں کا تعویذ
بہرِ رفع مرض و زحمت و رنج و کُلفت
ڈھونڈتے پھرتے ہیں وہ لوگ کہاں کا تعویذ
تم پڑھو صاحبِ لولاک پہ کثرت سے درود
ہے عجب دردِ نہاں اور اماں کا تعویذ
بخدا ہم کو بجُز وردِ درود و صلوات
کوئی کافی نہ ملا راحتِ جاں کا تعویذ