کیسے آوٗں میں تیری بانہوں میں
عشق شامل نہ کر گناہوں میں
خواب سوتے ہیں اب بھی چپکے سے
میری آنکھوں کی خواب گاہوں میں
ساتھ چلنے کا عہد کر تو چلوں
چھوڑ جاتے ہیں لوگ راہوں میں
جن میں دیکھا تھا بارہا خود کو
اجنبیت تھی ان نگاہوں میں
مت حقارت سے دیکھ دست-طلب
ہم بھی شامل تھے بادشاہوں میں
وہ صف- دشمناں میں تھا کومل
شہر پورا تھا خیر خواہوں میں