اردوئے معلیٰ

گر بمستی آرزوئے ابر و باراں می کنم

سنگ می بارد ز ابرِ پنبہ بر مینائے ما

 

اگر کبھی عالمِ مستی میں ابر و باراں کی

آرزو کرتا ہوں تو روئی کے گالوں جیسے بادلوں

سے بھی میرے جام پر پتھر برسنے لگتے ہیں

نہ پوچھ عالمِ برگشتہ طالعی آتش

برستی آگ جو باراں کی آرزو کرتے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات