اردوئے معلیٰ

گر ذکرِ محمد تیری گفتار میں آوے

لازم ہے کہ تبدیلی بھی کردار میں آوے

 

لفظوں کی مہک لینے چمن زار میں آوے

ہر صبح تخیل تیرے دربار میں آوے

 

مل جائے اگر شہرِ مدینہ میں سکونت

حسان کا رنگ نعت کے اشعار میں آوے

 

حالات کی تلخی سے جو گھبرایا ہوا ہے

وہ بن کے گدا کوچۂ سرکار میں آوے

 

اے کاش مری روح نکل جائے بدن سے

جس وقت تیرے سایۂ دیوار میں آوے

 

بِک جانے کی مظہرؔ وہ کرے دل میں تمنا

اک بار مدینے کے جو بازار میں آوے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات