گونجتا تھا کوئی خلا اس میں
کاش کوئی تو جھانکتا اس میں
وہ جنوں اور کس کے سر جاتا
میں نے ہونا تھا مبتلا اس میں
ایک پاتال تھا تعاقب میں
میں کہ اک روز گر گیا اس میں
وہ برستا رہا بہت مجھ پر
میں بہت بھیگتا رہا اس میں
میری ہستی میں ایک جنگل تھا
میں بہت مطمئن رہا اس میں
تم فقط زندگی کو روتے ہو
میرا کچھ اور بھی تو تھا اس میں
وہ جو اک شخص آج کل میں ہوں
میں کہیں بھی نہیں بچا اس میں