اردوئے معلیٰ

 

گھٹا نے منہ چھپا لیا گھٹا کو مات ہو گئی

کھلی جو زُلفِ مصطفیٰ تو دن میں رات ہو گئی

 

پکارا تیرا نام جب پڑھا درُود با ادب

لگا کہ ساری کائنات میرے سات ہوگئی

 

ملے گی مجھ کو روشنی کٹے گی سہل زندگی

اگر مرے نبی کی چشمِ التفات ہو گئی

 

یہ مہر و ماہتاب، یہ جہان بھر کے تاجور

حضور کی غلام ساری کائنات ہو گئی

 

فلک پہ غم کے سائے تھے رگوں میں غم سمائے تھے

حضور نے کرم کیا مجھے نجات ہو گئی

 

نبی کے در پہ رکھ کے سر، قضا ملے تو یوں ملے

نہیں ہے موت ، یہ تو دائمی حیات ہو گئی

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ