ہر سمت تذکرے ہیں تمہارے کمال کے
میں آگیا ہوں سارا زمانہ کھنگال کے
بیشک بہت حسین تھے یوسف نبی بھی تھے
چرچے وہ کر رہے تھے تمہارے جمال کے
آنکھیں فقط بنی ہیں تری دید کے لیے
دل کیوں نہ ہو فدا تری اس چال ڈھال کے
دیکھا جو ناز اٹھاتا ہے خود رب کائنات
چومے ہیں پاؤں عرش نے بھی دیکھ بھال کے
لائے کوئی جواب جو ان سے سلام کا
قدموں میں اس کے رکھ دوں کلیجا نکال کے
اس آستاں کو چوم لو جاکر عزیز تم
جبریل جائیں جس جگہ خود کو سنبھال کے