ہر شئے میں تیرے نور کا جلوہ ہے یا نبی
موسیٰ نہیں کہ طور سے ہو لَو لگی ہوئی
تشنہ ہوں عشقِ چشمِ جنابِ رسول کا
مرقد میں کیوں نہ آنکھ ہو میری کھلی ہوئی
بندگی کا ہے مزہ جب کہ ہو اُلفت تیری
بے نمک کھانے میں آتی نہیں لذت اچھی
ساری مخلوق ہوئی آپ کے باعث پیدا
سارے نبیوں سے ملی تم کو رسالت اچھی
مقصدؔ ہمارے شعروں سے آتی ہے بوئے مشک
مصروف وصفِ زُلف میں ہم صبح و شام ہیں