ہر لمحہ زہرِ نو کوئی پی کر دکھائے تو
مر مر کے شہرِ ہجر میں جی کر دکھائے تو
اپنے ہی ہاتھوں اپنا کلیجہ کیا ہے چاک
چارہ گری کرے، کوئی سی کر دکھائے تو
ہر لمحہ زہرِ نو کوئی پی کر دکھائے تو
مر مر کے شہرِ ہجر میں جی کر دکھائے تو
اپنے ہی ہاتھوں اپنا کلیجہ کیا ہے چاک
چارہ گری کرے، کوئی سی کر دکھائے تو
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں