ہر گھڑی آپ کی رحمت کا سنبھالا پایا
آپ جیسا نہ کوئی تھامنے والا پایا
ذاتِ سرکار پہ حد ختم کریمی کی ہوئی
اُن کے در پر نہ کسی شخص نے تالا پایا
اس سے پہلے تھی شبِ تار دلوں کی دنیا
آپ کے آنے سے پھر اس نے اجالا پایا
اسخیا اور بھی دنیا میں بہت ہوں گے مگر
آپ کو سب سے شہا اعلیٰ و بالا پایا
آپ کے در پہ سبھی لوگ کھلے دل سے ملے
کوئی باشندہ وہاں دل کا نہ کالا پایا
ایسا لگتا ہے کہ ہر شخص مرا بھائی ہے
سب کو طیبہ میں فدا جاننے والا پایا