ہماری جاں مدینہ ہے، ہمارا دل مدینہ ہے
ہماری زندگانی میں فقط شامل مدینہ ہے
مری دنیا، مری عقبیٰ، مری منزل مدینہ ہے
سجا رکھی ہے جو دل نے وہی محفل مدینہ ہے
زمانے بھر کے شہروں پر فضلیت عام ہے جس کی
وہی اکمل، وہی اجمل، وہی کامل مدینہ ہے
سکونِ قلب ملتا ہے مدینے کے تصوّر سے
حقیقت ہے خیال و خواب میں داخل مدینہ ہے
یہی ہے مرکزِ رحمت، یہی ہے محورِ عظمت
اِسی قابل مدینہ تھا، اِسی قابل مدینہ ہے
حَسین و خوب صورت پُر کشش جاذب نظر ہے جو
بہت اچھا ہمارے پیار کا حامل مدینہ ہے
مدینہ کیوں نہ ہو شاعرؔ ہمارے پیار کا حاصل
جسے معراج حاصل ہے وہی منزل مدینہ ہے