ہمسر ہے کون تیرا سارے جہان والے
سب ہیں ترے ثنا خواں ، اے آسمان والے
ہر سمت ہیں بہاریں ، تیرے ہی دم قدم سے
ہر جا ہے فیض تیرا ، کون و مکان والے
ربِ رحیم ہے تو ، کتنا کریم ہے تو
در کے ترے گدا ہیں ، سب آن بان والے
جینے کا کیا تصور ، ترے بغیر مولا !
تُو ہے تو یہ جہاں ہے ، دونوں جہان والے
تُو ہے ازل سے یارب! دائم ہے تُو ابد تک
کتنے ہی مِٹ گئے ہیں ، نام و نشان والے