اردوئے معلیٰ

ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یا رسول اللہ

ہمارے دل کی یہ حسرت مٹائیں یا رسول اللہ

 

ہمیں یہ اذن دے دیجئے کسی دن آکے روضے پر

ہم آکر حالِ دِل اپنا سنائیں یا رسول اللہ

 

یہی فریاد ہے تشریف لا کر خواب میں اک دن

ہمارے بختِ خوابیدہ جگائیں یا رسول اللہ

 

مراپژمردہ دل بھی پھول کی مانند کِھل اٹھے

جو مل جائیں مدینے کی فضائیں یار سول اللہ

 

عطا ہو یا نبی! مجھ کو سکونِ قلب کی دولت

مرے سَر سے ٹلیں ساری بَلائیں یا رسول اللہ

 

یقینا آصفِ غم دیدہ بھی ہو دید کے قابل

جو قدموں میں مجھے اپنے سلائیں یا رسول اللہ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ