اردوئے معلیٰ

ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے

آپ جیسے ہیں ویسی عطا چایئے

 

کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چایئے

آپ کو علم ہے ہم کو کیا چایئے

 

اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور

ہر قدم پہ کرم آپ کا چایئے

 

آستانِ حبیب خدا چایئے

اور کیا ہم کو اس کے سوا چایئے

 

آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند

بس یہی عزت و مرتبہ چایئے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔