ہیں سر پہ مرے احمد مشکل کشا کے ہاتھ
دیکھے تو مجھ کو نارِ جہنم لگا کے ہاتھ
منظر نظر کے سامنے ہوتا ہے نور کا
لیتا ہوں جب بھی نام مدینہ اُٹھا کے ہاتھ
میرے نبی کے حسن میں کعبے کا نور ہے
جاتے ہیں اُس کی دید کو عاشق کٹا کے ہاتھ
لب پر مرے درودِ محمد ہو اُس گھڑی
زنجیر زندگی کی جو کھولے، قضا کے ہاتھ
یارب مری حیات کا جب ہو چراغ گلؔ
محراب مصطفے میں کھڑا ہوں اُٹھا کے ہاتھ