ہے با وصف اور باکمال اُن کی محفل
ہے خود آپ اپنی مثال ان کی محفل
ملک‘ حور و غلماں سے جنّت سجا کر
سجاتا ہے خود ذوالجلال اُن کی محفل
نہیں آڑے آتی پریشانی اُن کے
جو کرتے رہیں سارا سال اُن کی محفل
میرا انگ انگ عاشقِ مصطفیٰ ہے
ہے کرتا مِرا بال بال اُن کی محفل
چراغاں ہُوا اس لیے آسماں میں
مناتے ہیں نجم و ہلال اُن کی محفل
یہ خاص ان پہ رب کا کرم ہے کہ ہر پل
ہے ذکر اُن کا ‘ اور لازوال اُن کی محفل
بشر کیوں نہ مدحت کرے ان کی ازہرؔ
کہ کرتے ہیں بَن میں غزال اُن کی محفل