اردوئے معلیٰ

ہے شہروں میں شہ کار، شہرِ مدینہ

نبی کا ہے دربار شہرِ مدینہ

 

سماک و سمک ہوں کہ ہو بیتِ معمور

سبھی کا ہے دلدار شہرِ مدینہ

 

یہی ہے تمنا یہی آرزو ہے

کہ دیکھوں میں اک بار شہرِ مدینہ

 

شہنشاہِ کونین میرے نبی ہیں

ہے شہروں کا سردار شہرِ مدینہ

 

کسی اور جانب نظر کیوں اٹھائے

جو دیکھے بس اک بار شہرِ مدینہ

 

یقیں مجھ کو آصف ہے مرشد کے صدقے

دکھائیں گے سرکار شہرِ مدینہ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ