اردوئے معلیٰ

ہے عشق اُن کا فزوں تر کیف و مستی رنگ لائی ہے

محبت آپ کی میرے رگ و پے میں سمائی ہے

بباطن قرب و یک جائی بظاہر گو جدائی ہے

اُنہیں کے دم سے تابندہ ظفرؔ ساری خدائی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ