اردوئے معلیٰ

ہے کس قدر یہ معطر فضا مدینے میں

خوشا ! کہ میں بھی پہنچ ہی گیا مدینے میں

 

درِ رسول نے بخشی ہے آشنائی مری

’’مجھے اپنے آپ سے آ کر ملا مدینے میں‘‘

 

بنی وہ خاک جو سرمہ چمک اٹھی آنکھیں

ملی ہے مجھ کو یہ خاکِ شفا مدینے میں

 

حضور ! مجھ پہ کڑا وقت ہے ، خبر لیجے

کروں گا رو کے یہی التجا مدینے میں

 

اجل تو حق ہے ،یہ آنی ہے ، پر دعا ہے جلیل

یہ جب بھی آئے ، تو ہو پر خطا مدینے میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔