اردوئے معلیٰ

یاروں میں شان اعلی ہے پائی ابو بکر

کس کس طرح وفا بھی نبھائی ابو بکر

 

کاٹا جو مار نے تو پھر آنسو نکل پڑے

سوراخ سے نہ ایڑھی ہٹائی ابو بکر

 

سب کچھ نثار کر دیا آقا کریم پر

ہے الفتِ حضور کمائی ابو بکر

 

سرکارِ دو جہاں کی نبوت کو مان کر

اسلام کی نوید سنائی ابو بکر

 

ساتھی ہیں غار کے تو وہ ساتھی مزار کے

پائی یہاں تلک ہے رسائی ابو بکر

 

ظلم و ستم سہے ہیں تو پھربھی زبان سے

حبِ رسول دل میں بسائی ابو بکر

 

جا گے نصیب ناز پہ چشمِ کرم ہوئی

اک شب زیارت اپنی کرائی ابو بکر

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔