اردوئے معلیٰ

یہی انجامِ قال و قیل ہوا

تُو ورائے حدِ عقیل ہوا

 

اس نے کوثر دیا کہ جس کے بقول

کل متاعِ جہاں قلیل ہوا

 

جس نے تیرے لعاب کو پایا

کب وہ مشتاقِ سلسبیل ہوا

 

اللہ اللہ شاہیِٔ خدام

حکم دیتے ہی جاری نیل ہوا

 

حافظِ نوح انہیں بچا ! جن کا

چشمۂ چشم گویا جھیل ہوا

 

معجزہ کیوں نہ پھر سراپا ہو

جب تو اللّٰہ کی دلیل ہوا

 

وصفِ آقائے حضرتِ عیسیٰ

دمِ شافی پئے علیل ہوا

 

نقطۂِ نعتِ شافِعِ محشر

دفترِ جرم پر ثقیل ہوا

 

نہ کبھی آپ سا خَلیق آیا

نہ کوئی آپ سا جمیل ہوا

 

قربِ مولِد کی شاں دکھانے کو

قِصّۂِ خاصِ عامِ فِیل ہوا

 

تیرا شیدا سدا مُعَظّمؔ ہے

اور ہر جا عدو ذلیل ہوا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔