یہ جسم و جان نہیں ہیں یہاں وہاں کے لیے
حیات وقف ہوئی شاہ ِ دو جہاں کے لیے
کروں نصیب پہ اپنے میں کیوں نہ ناز شہا
سلیقہ آپ نے مجھ کو دیا بیاں کے لیے
حضور آپ کی الفت شدید چاہتا ہوں
بسر ہو عمر مری نعت کے جہاں کے لیے
حضور آپ کی چشمِ کرم کے ہیں محتاج
پلٹ کے آتے رہیں گے یہیں فغاں کے لیے
دعائے زاؔہدِ بے چارہ اے خدا سن لے
ثنا کے لفظ ملیں ہر گھڑی زباں کے لیے