یہ جُود و کرم آپ کا ہے، فیض و عطا ہے
سُوکھا ہوا اک پیڑ ہرا پھر سے کیا ہے
الطاف و عنایاتِ خُدا، عشقِ محمد
سب کچھ ہے مرے پاس، یہ سب اُن کا دیا ہے
محبوب کی خاطر ہی بنایا گیا سب کچھ
محبوب خُدائی کا، وہ محبوبِ خُدا ہے
تاریک جہاں سارے ہوئے جس سے مُنوّر
سرکار کے انوار کا روشن وہ دیا ہے
سرکار نے بھٹکے ہوئے لوگوں کو بتایا
معبود ہے اللہ ہی، وہی سب سے بڑا ہے
اک بندۂ مسکین کو دربان بنا کر
سرکار نے کتنا بڑا احسان کیا ہے
سرکار کی چوکھٹ سے ظفرؔ سر نہ اُٹھانا
یوں تیرا بھلا ہو گا، یہی اُن کی رضا ہے