یہ دل کے داغ تو دکھتے تھے یوں بھی پر کم کم
کچھ اب کے اور ھے ہجرانِ یار کا موسم
یہی جنوں کا، یہی طوق و دار کا موسم
یہی ھے جبر، یہی اختیار کا موسم
یہ دل کے داغ تو دکھتے تھے یوں بھی پر کم کم
کچھ اب کے اور ھے ہجرانِ یار کا موسم
یہی جنوں کا، یہی طوق و دار کا موسم
یہی ھے جبر، یہی اختیار کا موسم
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں