اردوئے معلیٰ

یہ مانا مرے پاس دولت نہیں ہے

گدا اُن کے در کا ہوں ، حاجت نہیں ہے

 

مُحبِ نبی ہے ، کسی اور کی پھر

’’محبت کی تجھ کو ضرورت نہیں ہے‘‘

 

وہ گھر ہیں زمانے میں رونق سے خالی

ترے نام کی جن میں برکت نہیں ہے

 

درِ مصطفٰے سے پلٹنے سے بڑھ کر

خدا جانتا ہے قیامت نہیں ہے

 

فقط آپ ہی خاتم الانبیا ہیں

کہ بعد آپ کے پھر نبوّت نہیں ہے

 

میں ہوں اُن کے در کی غلامی پہ نازاں

کہ مجھ سا کوئی اہلِ ثروت نہیں ہے

 

خوشا ! اُمّتی ہوں میں شاہِ دنیٰ کا

جلیل اِس سے بڑھ کر تو عزت نہیں ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔