اردوئے معلیٰ

یہ کرم ہے ربِ کریم کا مرے لب پہ ذکرِ رسول ہے

کہیں میٹھا میٹھا سُرور ہے کہیں رحمتوں کا نزول ہے

 

میں گدائے آلِ رسول ہوں مرے پاس کوئی کمی نہیں

جو ہوئی ہیں اتنی نوازشیں تو یہ فیضِ زہرا بتول ہے

 

ہوں میں گم جو آقا کی یاد میں ہیں انہی کے نام کی برکتیں

مری دھڑکنوں میں وہی رہیں یہی چاہتوں کا اصول ہے

 

یہ جو کشتِ دل میں قرار ہے یہ حسین رنگِ بہار ہے

مرے مصطفیٰ کے سبب سے ہے یہ جو باغ ہے یہ جو پھول ہے

 

ملیں جلوے کوچۂ نور کے یہ دعا ہے نازغریب کی

نہ ہو دید مجھ کو حضور کی تو یہ زندگی بھی فضول ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔