اردوئے معلیٰ

 

یہ کیفیت جو مری بے خودی کی ہے

اک انبساط ثنائے محمدی کی ہے

 

مرے رسول کا احساں ہے ساری دنیا پر

مرے رسول نے دنیا کی رہبری کی ہے

 

کسی کے دل میں مقامِ رسول کتنا ہے

یہ بات تو ادراک وآگہی کی ہے

 

وفا بھی آپ کی معراج پر ہے پیارے رسول

کہ راہِ حق میں ہر اک طرح کی سعی کی ہے

 

کروں گا کیا بھلا دنیا کو لے کے میں آقا

مجھے تو آرزو بس آپ کی گلی کی ہے

 

رسولِ پاک کی الفت کا جام پینے دے

نمو اسی سے تو زاہد یہ زندگی کی ہے

 

یوں احترامِ صحابہ بھی ہم پہ لازم ہے

مرے نبی سے صحابہ نے دوستی کی ہے

 

بروزِ حشر شفاعت نصیب ہوگی سوز

برائے مدحتِ آقا سخنوری کی ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ