یہ ہم لوگ ، وہ چاند تارے ترے
یہ نظریں تری ، وہ نظارے ترے
بیاباں بیاباں ترا آسرا
سمندر سمندر سہارے ترے
کل انسانیت کو ہے تجھ سے شرف
سب اخلاقِ انساں سنوارے ترے
ہمیں حق نما ہے تری ذاتِ پاک
ہیں ارکانِ دیں استعارے ترے
تری مہربانی زماں در زماں
کوئی کیسے احساں اتارے ترے
نہیں ڈر ہمیں کوئی منجدھار سے
دکھائے ہوئے ہیں کنارے ترے
یہ عاصی یہ دیندار یہ پارسا
شفاعت کے محتاج سارے ترے
ابوبکرؓ ، عثماںؓ ، عمرؓ اور علیؓ
ہمیں دل سے پیارے یہ پیارے ترے
پھرا ہے یہ شوکتؔ بہت دربدر
بس اب زندگی گھر گذارے ترے