اردوئے معلیٰ

آخر دبوچ لی گئی تتلی جنون کی

اس خانماں خراب کو منطق نے جا لیا

 

محوِ خرامِ خوابِ ختن ، ڈھیر ہو گئے

مایوسیوں کے غول نے ان کو گرا لیا

 

ناممکنات ، ٹھونک کے خم، اٹھ کھڑی ہوئیں

امکان کے گمان نے اک نام کیا لیا

 

ہے تیز دھوپ ، موم کے کم بخت پیکرو

اس مہرباں نے زلف کا سایہ ہٹا لیا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات