اردوئے معلیٰ

Search

آنکھوں آنکھوں میں تلاشی ہو گئی

عاشقی بھی بدمعاشی ہو گئی

 

فائدہ رونے سے اتنا تو ہوا

کشتِ دل پر آبپاشی ہو گئی

 

یار کے نازک سلیپر کے طفیل

اپنے منہ کی مُوتراشی ہو گئی

 

ہر گھڑی کرتا ہے دل رشوت میں پیش

طبعِ عاشق کیا ہی راشی ہو گئی

 

میرے دل میں بس رہے ہیں بُت ہی بُت

آہ یہ بستی بھی کاشی ہو گئی

 

ہو گیا ہے وہ مسولینی صفت

پالسی دلبر کی فاشی ہو گئی

 

کر لیا قبضے میں دل اس شوخ نے

آج لق لق کی تلاشی ہو گئی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ