اردوئے معلیٰ

Search

اذاں میں مصطفیٰ کا نام جب ارشاد ہووے ہے

سرِ مژگاں شہِ کونین کا میلاد ہووے ہے

 

ادب سے نعت کے سارے محاسن سیکھتا ہوں میں

محبت کا حسیں جذبہ مرا استاد ہووے ہے

 

اسے ہر چیز ملتی ہے شہِ ابرار کے در سے

مدینے کا گدا ہر فکر سے آزاد ہووے ہے

 

کہاں کچھ یاد رہتا ہے سوائے اسمِ سرور کے

نصابِ عشقِ سرور کا سبق جب یاد ہووے ہے

 

شفاعت کی توقع پر درودِ پاک پڑھتا ہوں

مرے پیشِ نظر سرکار کا ارشاد ہووے ہے

 

بنا کر میم خالق نے بنایا دو جہانوں کو

الف بے کا جھمیلا بعد میں ایجاد ہووے ہے

 

اسی کے نام سے اشفاقؔ ہیں جذبات وابستہ

کہ جس کا نامِ نامی بس خدا کے بعد ہووے ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ