اردوئے معلیٰ

Search

 

اس آفتاب رخ سے اگر ہوں دو چار پھول

حربا ہوں رنگ بدلیں ابھی بار بار پھول

 

دامن میں ہیں لیے ہوے بہر نثار شاہ

شبنم سے سینکڑوں گہر آبدار پھول

 

صیقل گر چمن ہو جو اس کی ہوائے لطف

پھر بلبلوں سے دل میں نہ رکھیں غبار پھول

 

اللہ ری لطافت تن جس سے مانگ کر

پہنے ہوئے ہیں پیرہن مستعار پھول

 

دستار پر اگر وہ گل کفش طرہ ہو

خورشید آسمان پہ کریں افتخار پھول

 

اللہ نے دیا ہے یہ اس کو جمال پاک

سنبل فدا ہے زلف پہ رخ پر نثار پھول

 

اللہ کیا دہن ہے کہ باتیں ہیں معجزہ

ہوتے ہیں ایک غنچہ سے پیدا ہزار پھول

 

وہ چہرہ وہ دہن کہ فدا جن پہ کیجئے

ستر ہزار غنچے بہتر زار پھول

 

امت کا بوجھ پشت پہ اپنے اٹھا لیا

طاقت کی بات ہے کہ بنا کو ہسا ر پھول

 

یہ فیض تھا اسی کا کہ حق میں خلیل کے

اخگر ہوئے تمام دم اضطرار پھول

 

ادنی یہ معجزہ تھا کہ اک چوب خشک میں

پتے لگے ہزار پھل آئے ہزار پھول

 

یا شاہ دیں ہیں تیری عنایت سے فیضیاب

جتنے ہیں رونق چمن روزگار پھول

 

امت پہ وقف باغ شفاعت ہے آپ کا

مجھ کو بھی اس چمن سے عنایت ہوں چار پھول

 

وقت دعا ہے ہاتھ دعا کو اٹھا امیر

جب تک کھلیں چمن میں سر شاخسار پھول

 

غنچے کی طرح آپکے دشمن گرفتہ دل

خنداں ہو دوست جیسے کہ روز بہار پھول

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ