اردوئے معلیٰ

Search

اس طرح میں نے شرف ان کا بڑھایا ہوا ہے

یعنی آنکھوں میں مدینے کو بسایا ہوا ہے

 

یہ جو دنیا کے مقابل میں کھڑا ہوں آقا

حوصلہ آپ کی رحمت کا بڑھایا ہوا ہے

 

حاضری کا ہو مجھے اذن مِرے سرورِ دیں

میں نے بھی آس کا اک دیپ جلایا ہوا ہے

 

آپ کی سمت سے بس ایک نظر کا طالب

دل میں مدّت سے یہ ارمان بسایا ہوا ہے

 

کر رہا ہے جو یہ صدیوں سے مدینے کا طواف

کرہء ارض جو مولا نے گھمایا ہوا ہے

 

اس لئے تو میں ہواؤں میں اڑا جاتا ہوں

مدنی آقا نے مجھے در پہ بلایا ہوا ہے

 

آبِ گریہ سے ہے سینچا اسے میں نے تنوؔیر

دل میں پودا جو حضوری کا لگایا ہوا ہے

 

بن کے ذرّہ میں غبارِ رہِ طیبہ تنویر

مدتوں سے دلِ مضطر کو اڑایا ہوا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ