اردوئے معلیٰ

Search

 

اشکوں کی چادر چہرے پر آنکھوں میں گنبد عالی ہے

خوابوں کا نگر آباد رہے خوابوں میں سنہری جالی ہے

 

رحمت کے رنگ انوکھے ہیں بخشش کی شان نرالی ہے

اُس در کی عطائیں کیا کہنا جس در پر وقت سوالی ہے

 

محشر کے جلتے لمحوں کا خوف اور مسلماں ہو کے ہمیں؟

اشکوں سے نبی نے اُمت کی ہر فردِ عمل دھو ڈالی ہے

 

صحرا کوئی راہ میں آ نہ سکا کوئی آندھی چھو کر جا نہ سکی

اس نام کی برکت سے زندہ آوازِ اذانِ بلالی ہے

 

اس ابرِ کرم کا طالب ہوں جو گلشن جاں سیراب کرے

میں ایک شجر ہوں ایسا شہا جو برگ و ثمر سے خالی ہے

 

ہے جسم و جاں کا ہر گوشہ روشن روشن مہکا مہکا

لگتا ہے کہ قرطاسِ دل پر کوئی نعت اُترنے والی ہے

 

بے پوچھے فرشتے لوٹیں گے یہ کہہ کہ لحد سے میری صبیحؔ

یہ جسم مدینے والا ہے یہ روح مدینے والی ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ